از : مفتی محمد عامر یاسین ملی
شہر عزیز مالیگاؤں تعلیمی شہر کہلاتاہے،اس شہر کی ذرخیز زمین نے بڑے بڑے اہل علم اور اصحاب فضل وکمال پیداکیے جنہوں نے اپنے علم وفن سے ایک جہان کو سیراب کیا،یہاں پیدا ہونے والے اور اسی شہرکے مدارس اور اسکولز میں تعلیم حاصل کرنے والے ہزاروں افراد (علماء،ائمہ ،مدرسین ،ڈاکٹرز، ٹیچرز ،انجینئرز) ریاست اور ملک کے مختلف علاقوں میں دینی،علمی ،سماجی اور فلاحی خدمات انجام دے کر اپنے شہر کانام روشن کررہے ہیں ،ایسے ہی افراد میں ایک نمایاں نام ہمارے مخدوم گرامی قدر جناب حامد الحسن ولد عبد السلام صاحب کا ہے جواسکول نمبر 52 نیاپورہ کے سابق ہیڈ ماسٹر جناب عبد السلام مرحوم کے لائق وفائق فرزند ہیں ،موصوف نے ۱۹۶۶ء میں مالیگاؤں میں جناب عبدالسلام صاحب کے علمی گھرانے میں اپنی آنکھیں کھولیں،ان کے برادران اور بہنیں بھی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور تدریس اور طب جیسے اہم شعبوں سے وابستہ ہیں۔ ایں خانہ ہمہ آفتاب است
جناب حامد الحسن سر نے مالیگاؤں ہائی اسکول میں بارہویں تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایم ایس جی کالج سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی، اسی طرح سردار کالج سے بی ایڈ کیا اور اس کالج کے پہلے بیچ سے کامیاب ہوئے، اور پھر اپنے والد بزرگوار کے نقش قدم پر چلتے ہوئے درس وتدریس کے مقدس پیشے سے وابستہ ہوکر اساتذہ ٔکرام (ٹیچرز) کی قابل احترام جماعت میں شامل ہوگئے ۔علم کی دولت لٹانے کا پاکیزہ ذوق اور نسل نو کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی جستجو آپ کو مختلف تعلیم گاہوں تک لے گئی تاآنکہ ۱۹۹۵ءمیں محمدی اردو ہائی اسکول کی سازگار علمی فضا میں آپ کی آمد ہوئی، آپ تقریباً تین دہائیوں تک اس درس گاہ علم ودانش سے وابستہ رہے، اس عرصے میں ہزاروں تشنگان علم نے آپ کے چشمہ صافی سے اپنی علمی پیاس بجھائی۔2018ء میں جناب ناصر حسین سر کے سبکدوش ہونے کے بعد آپ کومحمدی اردو ہائی اسکول کا ہیڈ ماسٹر مقرر کیا گیا تو آپ نے اپنی انتظامی صلاحیت اور جدوجہد کو بروئے کار لاتے ہوئے اسکول کے نظام تعلیم وتربیت کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کی اور اس چمنستان علم کی نیک نامی اور ترقی کے لئے ہمہ وقت کوشاں اور فکرمند رہے ۔
واضح ہو کہ محمدی اردو ہائی اسکول محمد والا ٹرسٹ کے زیر نگرانی چلنے والا ایک قدیم تعلیمی ادارہ ہے ، جو مہاراشٹر کے پال گھر ضلع کے ایک گاؤں تارا پور میں واقع ہے ،اس ادارہ کے بانی مرحوم الحاج نجم الحسن تارا پور والے نے ۱۹۸۶ء میں اس کی بنیاد رکھی ،اس سے قبل تاراپور میں ضلع پریشد اردو اسکول قائم تھی ،جہاں صرف ساتویں جماعت تک تعلیم کا نظم تھا،اس کے بعد مراٹھی میڈیم سے تعلیم حاصل کرنی پڑتی تھی ،جس کی وجہ سے بہت ساری مسلم بچیاں اپنا تعلیمی سلسلہ منقطع کردیتی تھیں،مسلم طلبہ وطالبات کو ایک اچھا اور محفوظ تعلیمی ماحول ملے اور وہ اردو میڈیم سے اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں،اس مقصد سے محمدی اردو ہائی اسکول کاقیام عمل میں آیا،تب سے لے کر آج تک یہ اسکول قائم ہے اور پال گھر ضلع کی سب سے بڑی اردو ہائی اسکول کہلاتی ہے۔
گزشتہ 7؍جولائی 2024ء کو اسکول انتظامیہ کی جانب حامد الحسن سر کے اعزاز میں ایک باوقار الوداعی تقریب منعقد کی گئی ،جس میں راقم الحروف نے بھی رفیق محترم مفتی محمد ناظم ملی اور جناب حامد الحسن سر کے متعدد احباب کے ہمراہ شرکت کی ،اس پروگرام میں آئے ہوئے مہمانان کے علاوہ اسکول کے ذمہ داران اور وہاں ایک طویل عرصے سے حامد الحسن سر کے ساتھ تدریسی خدمات انجام دینے والے اساتذہ نے اپنے دلی جذبات اور احساسات کا اظہار کیا ،تمام ہی حضرات نے اپنے تاثرات میں جو بات مشترکہ طور پر پیش کی وہ یہ کہ ’’جناب حامد الحسن سر کا شمار ان قیمتی شخصیات میں ہوتا ہے، جو قحط الرجال کے اس دور میں نایاب تو نہیں لیکن کمیاب ضرور ہیں ۔‘‘موصوف کی شخصیت اور ان کی خوبیوں کو بیان کرنے کے لیے اگر اشعار کا سہارا کا لیا جائے تو کہا جاسکتا ہے ؎
اس کی امیدیں قلیل اس کے مقاصدجلیل
اس کی ادادلفریب اس کی نگہ دل نواز
نرم دمِ گفتگو گرم دمِ جستجو
رزم ہو یا بزم پاک دل وپاک باز
اس پروگرام میں راقم الحروف کو بھی اظہار خیال کا موقع ملا ،راقم نے تمام ہی شرکاء کے مجموعی تاثرات اور جناب حامد الحسن سر سے اپنے ذاتی روابط کے تناظر میں عرض کیا کہ ’’ اگر کسی انسان کے اخلاق کا مشاہدہ کرنا ہو تو اس کے ساتھ کام کرنا ،اس کے پڑوس میں سکونت اختیار کرنا ،اس سے لین دین کرنا اور اس کے ساتھ سفر کرنا ضروری ہے۔جناب حامد الحسن سرکے ساتھ جن معلمین اور معلمات نے کام کرتے ہوئے ایک طویل عرصہ گزارا ہے ،آج وہ سب بیک زبان یہ گواہی دے رہے ہیں کہ انہوں نے اپنی ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی نبھایا ،اپنے ادارہ کے ترقی کے لیے مخلصانہ جدوجہد کی ،اپنی اسکول کے ٹیچرز کے حق میں مشفق ومہربان رہے ،اپنے منصب کا رعب جتانے اور ضابطے کی تلوار چلانے کے بجائے انہوں نے رابطے کی ڈھال زیادہ استعمال کی ،اور اساتذہ کی خامیوں کی اچھے انداز میں اصلاح کی ،نیز قدم بہ قدم ان کی رہنمائی کرکے افراد سازی کا قابل قدر کارنامہ بھی انجام دیا ۔ خلاصہ یہ کہ ان کا نام حامد اور ان کا کام محمود (قابل تعریف)ہے، ایسے لوگ اس دور میں نایاب نہیں تو کمیاب ضرور ہیں ،جو اپنے طرز زندگی، اعلیٰ کارکردگی اور حسن سلوک کے ذریعے یہ پیغام دیتے ہیں ؎
یوں دن گزار کنج قفس میں کہ مدتوں
صیاد کی زباں پہ تری داستاں رہے
ماشاءاللہ محمدی اردو ہائی اسکول میں مختلف علاقوں کے قابل معلمین اور معلمات تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں ،شہر مالیگاؤں سے بھی تعلق رکھنے والے متعدد ٹیچرز برسوں سے اس ادارہ میں برسرکار ہیں،جن میں ایک نمایاں نام جناب جاوید احمد مشتاق احمد سر کا ہے ،جو ایوب نگر کے ساکن ہیں اور گزشتہ ڈیڑھ دہائیوں سے اس ادارہ سے وابستہ ہیں ۔جناب حامد الحسن سر کے جانشین کے طور پر موصوف کا انتخاب کیا گیا ہے، آپ کافی متحرک اور محنتی شخص ہیں اور انتظامی امور کے سلسلے میں اچھی مہارت رکھتے ہیں ،امید ہے کہ ان کی سربراہی میں اسکول مزید ترقی کرے گی!
جناب حامد الحسن سر اب طویل راستہ طے کر کے منزل پر پہنچنے والے مسافر کی طرح راحت وآرام کے دن گزار رہے ہیں ،عام طریقے پر ریٹائرڈ منٹ کے بعد سرکاری ملازمین اپنا پورا وقت راحت وآرام اور سیروتفریح میں گزار دیتے ہیں ،حالانکہ وہ چاہیں تو اپنا کچھ وقت مختص کر کے اپنی قوم کے نونہالوں کی تعلیمی رہنمائی کی خدمت انجام دے سکتے ہیں ۔راقم نے حامدالحسن سر سےبھی اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ اپنے علم اور طویل تجربات سے نوجوان اساتذہ اور طلبہ وطالبات کو فیض یاب کریں،جس پر انہوں نے اپنی آمادگی کا اظہار کیا ،چونکہ موصوف ہمارے اپنے شہر کے ہی باشندے ہیں اس لیے راقم نے یہ مضمون تحریر کیا ہے تاکہ اہلیان شہر بھی ان کی خدمات اور خوبیوں سے واقف ہوسکیں۔
دعاہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی تمام تر خدمات کو شرف قبولیت بخشے اور انہیں مزید صحت وعافیت عطا فرمائے۔آمین!
*-*-*
0 تبصرے