ابر رحمت ان کے مرقد پر گہرباری کرے
حشر تک شان کریمی ناز برداری کرے
سوگوار : مفتی محمد عامر یاسین ملی
(امام وخطیب مسجد یحییٰ زبیر،مالیگائوں)
زندگی کتنی بے بھروسہ ہے ،اور موت کتنی بے رحم ،کس کی زندگی کب بے وفائی کر بیٹھے اور موت کا پنجہ کب کسے اپنا شکار بنالے،کہا نہیں جاسکتا ،ایسا بھی ہوتا ہے کہ اسّی ،نوے سال کا کوئی ضعیف بیماری سے جھوجھ کر موت کا منتظر ہوتا ہے ،لیکن موت اسےچھوڑ کر کسی کڑیل جوان کا انتخاب کرلیتی ہے ،یہ خدا کا بنایا ہوا ضابطہ ہے جو انسانوں کی عقل سے ماورا ہے ،زندگی اور موت کے فلسفے کو عقل کے میزان پر تولاجائے تو عقل کام نہیں کرتی ،بہتر یہی ہے کہ کہہ دیا جائے ’’انا للہ وانا الیہ راجعون‘‘ہم سب اللہ ہی کے لیے ہیں اور ہم سب کو لوٹ کر اللہ ہی کی طرف جانا ہے ۔
آج بروز جمعرات (23جنوری2025ء) سہ پہر کو جب معروف صنعت کار الحاج محمد امین سندیپ صاحب(اللہ انہیں صحت وعافیت بخشے) کے جواں سال فرزند جناب محمد آصف سندیپ صاحب کے وصال کی خبر ملی تو یہی سب باتیں ذہن میں گردش کرنے لگیں ،مرحوم کی عمر ہی کیا تھی ،یہی کچھ سینتالیس برس ،ابھی سال بھر پہلے کی بات ہے وہ ہماری ہی طرح صحت مند،چاک وچوبند اور ہشاش بشاش زندگی گزار رہے تھے کہ یکایک ایک مہلک بیماری نے آگھیرا ،علاج ومعالجے میں کوئی کوتاہی نہیں برتی گئی ،مالیگائوں سے ممبئی تک کے مختلف ہاسپیٹل میں زیر علاج رہے ،اور الحمدللہ کافی حد تک صحت یاب بھی ہوگئے ،پھر ایسا ہوا کہ کبھی طبیعت سنبھل جاتی اور کبھی بگڑجاتی ،اس دوران متعدد مرتبہ ملاقات ہوئی ،دیکھ کر یہی دعا کی کہ اللہ اس بھلےانسان کو پورے طور پر شفاعطا کردے ،لیکن خدا کے راز اور بھید وہی جانے ،کہتے ہیں کہ اپنے پسندیدہ بندوں کو اللہ اپنے در پر جلد بلالیاکرتا ہے،عجب نہیں کہ مرحوم محمد آصف سندیپ کا شمار بھی اللہ کے پسندیدہ بندوں میں ہو، وہ نیک سیرت ،بااخلاق اور دینی مزاج رکھنے والے انسان تھے ،خدا نے مال ودولت سے خوب نوازا تھا اور اتنا ہی بڑا دل بھی دیا تھا ،مساجد ،مدارس ،مکاتب ،خانقاہوں اور اہل علم پر فراخ دلی سے خرچ کیا کرتے تھے۔
علم دین کی اہمیت سے بھی مرحوم خوب واقف تھے ،چنانچہ اپنے بیٹوں میں محمد عمیر اور محمد عمر کو مدرسہ حضرت عکرمہ میں داخل کیا اور دونوں ہی حفظ قرآن کی دولت سے مالامال ہوگئے ،ان کے اندر دینی کاموں میں معاونت کا بھی خوب جذبہ تھا ، وہ مدرسہ حضرت عکرمہؓ کی مشورتی کمیٹی کے رکن تھے ،اس کے علاوہ مختلف دینی اداروں کو مرحوم کا گراں قدر تعاؤن حاصل تھا ۔
مرحوم سنجیدہ اور خوش مزاج انسان تھے ، راقم الحروف سے مرحوم کے دوستانہ مراسم تھے ،اپنے دوستوں (محمد اشفاق بڑے،سہیل بھائی ،خالد بھائی ،شفیق بھائی،ڈاکٹر ریحان وغیرہ) کے ہمراہ سلام چاچا روڈ پر جب بھی ملتے ،مختلف دینی مسائل معلوم کرتے اور گزارش کرتے کہ آپ فلاں فلاں سماجی برائی پر جمعہ کے موقع پر خطاب کریں اور مضمون لکھیں۔متعدد مرتبہ دارالافتاء بھی حاضر ہوئے ۔ان کے دینی جذبے اور تعاؤن کو دیکھ کر اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہوں نے بہت پہلے ہی آخرت کاسامان اکٹھا کرنا شروع کردیا تھا ۔
وہ گزشتہ کئی مہینوں سے علالت کے مرحلے سے گزررہے تھے ،اور صبر کے ساتھ اللہ کے فیصلے پر راضی تھے ،حدیث شریف کے تناظر میں یہ بات کہی جاسکتی ہے اللہ نے اپنے بندے کوبیماریوں کے ذریعے گناہوں سے پاک وصاف کر کے اپنی جوار رحمت میں بلالیا ۔عجب نہیں کہ بیماریوں پر صبر برداشت ہی مرحوم کی مغفرت کا ذریعہ بن جائے ۔
بہرحال مرحوم محمد آصف سندیپ کا اتنی جلدی رخصت ہوجانا پورے خاندان اور ان کے متعلقین کے لیے سخت صدمے کی بات ہے ،بطور خاص خاندان کے سربراہ الحاج محمد امین سندیپ صاحب کے لیے جواں بیٹے کی رحلت کا دکھ سہنا آسان نہیں ،لیکن یہی موقع تو صبر کا ہے جس کے ذریعےڈھیر سارا اجر میسر آتا ہے اور قضاء و قدر پر راضی رہنے والوں کو خدا کی معیت اور خوشنودی حاصل ہوتی ہے۔
آج ہی مغرب کے بعد ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں مرحوم کی تدفین عائشہ نگر قبرستان میں ہوئی ہے ، قبرستان سے واپسی پر ایک مخلص اور کرم فرما دوست کی جدائی سے دل مغموم ہے اور طبیعت افسردہ، رہ رہ کر ان کی خوبیاں یاد آرہیں ہیں ۔ عمر طبعی پا کر انسان رخصت ہو تو صبر کرنا کسی درجے میں آسان ہوتا ہے لیکن طبعی عمر سے پہلے ہی کوئی انتقال کرجائے تو متعلقین کو یوں محسوس ہوتا ہے کہ درمیان راہ کوئی ساتھی بچھڑ گیا ہو۔
دکھ اور صدمے کی اس گھڑی میں اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے میں اپنی جانب سے مرحوم محمد آصف سندیپ کے تمام اہل خانہ خصوصا ان کے والد گرامی الحاج محمد امین سندیپ صاحب ، برادران محمد زاہد ، محمد عارف محمد عابد محمد عمران اور عبدالرحمن صاحبان اور فرزندان حافظ محمد عمیر، حافظ محمد عمر کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ اللہ پاک مرحوم کی کامل مغفرت کر کے ان کے درجات بلند فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل اور اجر جزیل عطا فرمائے ۔آمین
*-*-*
1 تبصرے
اللھم ارحمہ واغفر لہ واعف عنہ واجعل مدخلہ الفردوس💔💔😓
جواب دیںحذف کریں