Ticker

6/recent/ticker-posts

پیغام جمعہ

*پیغام جمعہ*
*رشتہ نکاح طے کرنے میں تاخیر اور رکاوٹیں*
*آج شہر میں ہزاروں لڑکیاں رشتہ نکاح کی منتظر ہیں، ذمہ دار کون؟*

تحریر : مفتی محمد عامر یاسین ملی 8446393682

     اولاد کے بالغ اور باشعور ہوتے مناسب جگہ ان کا رشتہ نکاح طے کرکے نکاح کرنا والدین کی شرعی ذمہ داری ہے۔ اس ذمہ داری کو پورا کرنے میں آج سب سے بڑی رکاوٹ بروقت مناسب رشتے کا نہ ملنا ہے ۔ 
 مؤرخہ 17 اگست بدھ کے روز بعد نماز عشاء غربید مسجد میں گلشن خطابت گروپ کی جانب سے ایک مشورتی نشست منعقد ہوئی جس میں شہر بھر کے سو سے زائد اہلکار حضرات نے شرکت کی ۔ اس موقع پر رشتہ نکاح طے کرنے میں حائل دشواریوں اور ان کے حل کے سلسلے میں غور و خوض اور مشورہ ہوا، چنانچہ پہلی اصلاحی کوشش کے طور پر یہ بات طے پائی کہ رشتہ نکاح طے کرنے سے متعلق اسلامی ہدایات پر مشتمل ایک پمفلٹ تقسیم کیا جائے اور ائمہ مساجد سے درخواست کی جائے کہ وہ جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد مساجد میں اس کو پڑھ کر سنائیں ۔ اسی طرح علماء کرام اور اہلکار حضرات کی جانب سے اہلیان شہر سے یہ گزارش کی گئی ہے کہ وہ ان ہدایات کی روشنی میں رشتہ نکاح تلاش کریں ۔
قارئین! آج ایک اندازے کے مطابق صرف شہر مالیگاؤں میں پانچ ہزار ایسی کنواری لڑکیاں مناسب رشتہ نکاح کی منتظر ہیں جن کی عمریں 30 سال سے بڑھ چکی ہیں ، مطلقہ اور بیوہ خواتین اس کے علاوہ ہیں۔ والدین حیران و پریشان ہیں اور علماء کرام اور سماج کے ذمہ دار افراد فکر مند ہیں۔ بروقت رشتہ طے نہ ہونے کے نتیجے میں نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہورہی ہے، جس کی بنیادی وجہ اسلامی ہدایات سے دوری اور بیجا مطالبات ہیں۔ ان حالات میں سرپرست حضرات خصوصا خواتین کو سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیرت و اخلاق کی بنیاد پر اپنی اولاد کا بروقت رشتہ نکاح طے کردینا چاہیے۔ سچی بات یہ ہے کہ اگر اسلامی ہدایات کی روشنی میں ان کا رشتہ تلاش کیا جائے گا تو اللہ تعالیٰ کی ذات سے امید ہے کہ اچھا اور نیک رشتہ ملے گا ۔
 ذیل میں رشتہ نکاح سے متعلق اسلامی ہدایات ملاحظہ فرمائیں:

1) لڑکا یا لڑکی کی دینداری اور اچھی سیرت و اخلاق کی بنیاد پر رشتہ طے کریں ۔

2) لڑکی یا لڑکے کے گھر جانے سے پہلے کسی معتبر شخص سے ان کی ضروری معلومات حاصل کرلیں ۔ رشتہ مناسب محسوس ہو تب ہی ان کو دیکھنے کے لیے جائیں ۔

3) نکاح کا ارادہ رکھنے والے لڑکے کو شرعا اجازت ہے کہ وہ ایک نظر لڑکی کو دیکھ لے۔ اس کے علاوہ لڑکے کے والد یا دوسرے مرد رشتے داروں کو اجازت نہیں ۔

4) رشتہ منظور کرنے سے پہلے ہی استخارہ کرلیں، بعد میں استخارہ کی بنیادپر انکارکرنا مناسب نہیں۔

5) لڑکا لڑکی کی معلومات دیندار، معتبر اور غیر جانبدار شخص سے حاصل کریں ، کسی بھی شخص کی بات سن کر جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہ کریں۔

6) رشتہ نکاح سے متعلق کوئی بھی فیصلہ لینے میں مرد حضرات شریک رہیں، معاملہ پورے طور پر عورتوں کے سپرد نہ کریں ۔

7) لڑکا لڑکی کی خوشدلی سے ہی رشتہ طے کریں ، والدین ان کو مناسب مشورہ دیں لیکن ان پر کسی طرح کا دباؤ نہ ڈالیں ۔

8) طلاق یافتہ خواتین اور مردوں کی معلومات ان کے پہلے سسرال والوں سے نہ لیں، بلکہ دوسرے غیر جانبدار لوگوں سے لیں۔

9) مطلقہ و بیوہ خواتین کو ان کے بچوں سمیت قبول کریں، اسی طرح ہونے والے شوہر کی پہلی بیوی کے بچوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے عورت انکار نہ کرے۔

10) عمر رسید مرد و عورت کے دوسرے نکاح کی اہل خانہ خصوصا بچے مخالفت نہ کریں بلکہ ان کی معاونت کریں۔

11) مندرجہ ذیل رشتوں کے قبول کرنے میں شرعا کوئی حرج نہیں ہے : 
لڑکی کی عمر لڑکے سے زیادہ ہو۔ لڑکا لڑکی میں سے کوئی ایک کنوارہ نہ ہو۔ لڑکا یا لڑکی کے کسی رشتے دار کو سفید داغ ہو۔

12) بڑی عمر کے مرد سے رشتہ طے کرنے کے لیے خاتون کے نام پر گھر یا پلاٹ وغیرہ منتقل کرنے کا مطالبہ نہ کریں ۔

13) جو مرد دوسری شادی کی طاقت اور بیویوں میں انصاف کا جذبہ رکھتا ہو، اس کا رشتہ منظور کرنے کو معیوب نہ سمجھیں ۔

14) ایک سے زائد نکاح کا اسلامی نظام مطلقہ ، بیوہ اور عمر رسیدہ کنواری خواتین کے لیے رحمت ہے۔ کسی بھی خاتون کے لیے بغیر نکاح کے تنہا زندگی بسر کرنے سے بہتر ہے کہ وہ کسی نیک مرد کی دوسری بیوی بن کر خوشگوار ازدواجی زندگی گزارے ۔

15) دوسری شادی کرنے والے مرد یا دوسری بیوی بننے والی خاتون پر بے جا تنقید کرکے ان کی حوصلہ شکنی نہ کی جائے ۔

16) اپنی ذمہ داری پر رشتہ منظور کریں ، نکاح کے بعد خدانخواستہ کوئی پیچیدگی پیدا ہو تو اہلکار حضرات پر الزام تراشی نہ کریں ۔وہ ہمارے محسن ہیں جو ایک اہم سماجی خدمت انجام دے رہے ہیں ، لھذا ان کا اکرام و احترام کریں ۔

نوٹ:آج ائمہ کرام نے نماز جمعہ کے موقع پر مذکورہ ہدایات پڑھ کر سنائی ہیں، جن مساجد میں یہ پمفلٹ نہ پڑھاجاسکا ہو ،ان مساجد کے ائمہ سے درخواست ہے کہ آئندہ جمعہ کو اس کی خواندگی فرمائیں ۔ہمارے احباب اس کی پرنٹ مساجد میں پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسی طرح کلبوں اور اداروں کے ذمہ داران سے اپیل ہے کہ اپنے طور پر اس کی پرنٹ نکال کر مساجد میں پہنچانے کی کوشش کریں اور اپنے علاقوں میں گھروں گھر تقسیم بھی کریں تو یہ اصلاح معاشرہ کے عنوان سے یہ ایک اہم دینی و اصلاحی خدمت ہوگی اور اس کے ذریعے خواتین تک بھی ہمارا پیغام پہنچے گا اور بیداری آئے گی ان شاءاللہ تعالیٰ ! 
پمفلٹ کی پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لیے اس نمبر پر واٹس ایپ میسیج کریں: 8446393682
                    *-*-*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے