از:مفتی محمد عامریاسین ملی
شہر عزیز مالیگاؤں کو مسجدوں اور مدرسوں کا شہر کہاجاتا ہے ،یہاں کے چپے چپے پر مساجد ،مدارس،مکاتب اور خانقاہیں آباد ہیں ،دعوت وتبلیغ کی محنت بھی یہاں وسیع پیمانے پر جاری ہے ،اسی طرح یہاں ہزاروں کی تعداد میں علماء کرام ،حفاظ عظام اور عالمات وحافظات موجود ہیں جو مختلف دینی سرگرمیوں کی انجام دہی خصوصاً علم دین کی نشرواشاعت میں مشغول ہیں ، ماشاءاللہ شہر مالیگاؤں میں بسنے والے مسلمانوں کی اکثریت دینی مزاج کی حامل ہے ،یہاں بچوں کو کم عمری میں ہی عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم وتربیت کے زیور سے آراستہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ،تقریباً ہر محلے اور مسجد میں بچوں اور بچیوں کے لیے مکاتب قرآنیہ قائم ہیں ،جہاں بڑی تعداد میں معصوم بچے اور بچیاں دین کی بنیادی تعلیم حاصل کرتے ہیں ،ان مکاتب میں بچوں کے لیے معلمین اور بچیوں کے لیے معلمات کا تقرر کیا جاتا ہے ،کوئی شبہ نہیں کہ یہ معلمین ومعلمات معمولی تنخواہ اور وسائل کی کمی کے باوجود قوم کے بچوں اور بچیوں کی دینی تعلیم وتربیت کا فریضہ بحسن وخوبی انجام دے رہے ہیں ،شہر کی ایک معروف کوچنگ کلاس کے بورڈ پر یہ جملہ لکھا ہوا آپ کو دکھائی دیا ہوگا ’’پتھر لایئے ہیرا لے جایئے‘‘میرا خیال ہے کہ یہ جملہ ہر مکتب اور مدرسے کے دروازے پر لکھا ہوا ہونا چاہیے ،اس لیے کہ ہمارے معلمین اور معلمات بڑی ہی محنت اور جانفشانی کے ساتھ نونہالان قوم وملت کو پڑھاتے ،سکھاتے اور سنوارتے ہیں،جس کے نتیجے میں وہ پتھر سے ہیرے میں تبدیل ہوجاتے ہیں ۔
یہ مدرسہ ہے ترا میکدہ نہیں ساقی
یہاں کی خاک سے انساں بنائے جاتے ہیں
الحمد للہ! شہر بھر میں جاری مدارس ومکاتب کے تحفظ اور ان کے نظام تعلیم وتربیت کو مزید مستحکم کرنے کی غرض سے وفاق المدارس والمکاتب کے عنوان سے ایک متحدہ اور مضبوط پلیٹ فارم قائم ہے ،جس سے تقریباً تمام ہی مدارس ومکاتب منسلک ہوچکے ہیں ،ماشاء اللہ وفاق سرگرم عمل ہے اور اکابرعلماء کرام کی نگرانی میں اس کے ذریعے مدارس ومکاتب کے حق میں مفید اقدامات کیے جارہے ہیں ،گزشتہ ماہ جامعہ انعام العلوم میں مکاتب کے معلمین کے لیے یک روزہ تعلیمی وتربیتی ورکشاپ منعقد کیا گیا تھا ،جو تاریخی کامیابی سے ہمکنار ہوا اور اس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ،اب ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ مکاتب قرآنیہ میں تدریسی خدمات انجام دینے والی معلمات کے لیے بھی اسی طرز کا ورکشاپ منعقد کیا جائے اور’’ تعلیم کی تربیت‘‘ اور ’’تربیت کی تعلیم‘‘ کے عنوان سے ان کی رہبری ورہنمائی کی جائے ،گزشتہ دنوں وفاق المکاتب کے ذمہ داران اور ارکان عاملہ کے باہمی مشورے سے یہ بات طے پائی کہ معلمات کے لیے یک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے ،چنانچہ آئندہ ماہ ۲۰؍اکتوبر اتوار کے روز فردوس اور لوٹس ہال میں معلمات کے لیے یک روزہ تعلیمی وتربیتی ورکشاپ منعقد کیا جائے گا،یہ ورکشاپ صبح آٹھے بجے شروع ہوگا اور شام میں پانچ بجے ختم ہوگا، اس ورکشاپ میں شہر وبیرون شہر کے نامور علماء کرام اور ماہرین تعلیم مختلف عنوانات پر اپنا محاضرہ پیش کریں گے اور معلمات کی تربیت فرمائیں گے ،ورکشاپ کے انعقاد کی تیاری شروع ہوچکی ہیں ،اس سلسلے میں شہر بھر میں قائم مکاتب نسواں کا سروےبھی جاری ہے ،اندازہ یہ ہے کہ دو ہزار معلمات اس ورکشاپ میں شرکت کریں گی ان شاء اللہ!
قارئین!اسلام میں استاذ (معلم اور معلمہ ) کا مقام ومرتبہ بہت بلند ہے ،حدیث شریف میں اس شخص کو بہترین انسان قرار دیا گیا ہے جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے ۔(بخاری)کسی بھی قوم کی ترقی کا دارومدار اس کے اساتذہ پر ہوا کرتا ہے ،کہا جاتا ہے کہ جہاں بارش نہیں ہوتی وہاں کی فصلیں خراب ہوجاتی ہیں اور جہاں تعلیم وتربیت نہیں کی جاتی وہاں کی نسلیں خراب ہوجاتی ہیں ،حضرات اساتذہ کرام قوم کے نونہالوں کو تعلیم وتربیت کے زیور سے آراستہ کرتے ہیں اور انہیں جینے کا سلیقہ سکھاتے ہیں ،اس لیے اساتذہ کرام کا اپنے فن میں ماہر ہونا، ان کے دلوں میں اپنے منصب اورفرائض منصبی کا احساس ہونا اور اپنی ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی انجام دینے کا جذبہ اور سلیقہ ہونا ضروری ہے ،ٹریننگ ورکشاپ انہی سارے احساسات اور جذبات کو جگانےاور بڑھانے کا ذریعہ ثابت ہوتاہے ،اس لیے وفاق المکاتب کی جانب سے یہ گزارش کی جارہی ہے کہ تمام ہی معلمات یک روزہ تعلیمی وتربیتی ورکشاپ میں اہتمام کے ساتھ شرکت کریں اس امید کے ساتھ کہ اپنے کام میں نکھار لانے کی غرض سے نت نئے طریقوں کو دریافت کرنا اور دیگر ماہرین اور تجربہ کار افراد کے علم اور تجربے سے فائدہ اٹھانا مزید کمال اور ترقی کا ضامن ہے ۔ ذمہ داران مکاتب سے بھی درخواست ہے کہ اس سلسلے میں توجہ فرمائیں اور ایک دن کی رخصت دے کر اپنی نگرانی میں معلمات کو اس ورکشاپ میں شریک کریں ۔ امید ہے کہ اس ورکشاپ کے ذریعے مکاتب کی مؤقر معلمات کے علم و تجربے میں اضافہ ہوگا ، ان کی صلاحیتوں میں مزید نکھار آئے گا اور پھر ایک نئے عزم کے ساتھ وہ اپنی تعلیمی و تربیتی ذمہ داریاں انجام دیں گی ۔ وما ذلک علی اللّٰہ بعزیز
شہر عزیز مالیگاؤں کو مسجدوں اور مدرسوں کا شہر کہاجاتا ہے ،یہاں کے چپے چپے پر مساجد ،مدارس،مکاتب اور خانقاہیں آباد ہیں ،دعوت وتبلیغ کی محنت بھی یہاں وسیع پیمانے پر جاری ہے ،اسی طرح یہاں ہزاروں کی تعداد میں علماء کرام ،حفاظ عظام اور عالمات وحافظات موجود ہیں جو مختلف دینی سرگرمیوں کی انجام دہی خصوصاً علم دین کی نشرواشاعت میں مشغول ہیں ، ماشاءاللہ شہر مالیگاؤں میں بسنے والے مسلمانوں کی اکثریت دینی مزاج کی حامل ہے ،یہاں بچوں کو کم عمری میں ہی عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم وتربیت کے زیور سے آراستہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ،تقریباً ہر محلے اور مسجد میں بچوں اور بچیوں کے لیے مکاتب قرآنیہ قائم ہیں ،جہاں بڑی تعداد میں معصوم بچے اور بچیاں دین کی بنیادی تعلیم حاصل کرتے ہیں ،ان مکاتب میں بچوں کے لیے معلمین اور بچیوں کے لیے معلمات کا تقرر کیا جاتا ہے ،کوئی شبہ نہیں کہ یہ معلمین ومعلمات معمولی تنخواہ اور وسائل کی کمی کے باوجود قوم کے بچوں اور بچیوں کی دینی تعلیم وتربیت کا فریضہ بحسن وخوبی انجام دے رہے ہیں ،شہر کی ایک معروف کوچنگ کلاس کے بورڈ پر یہ جملہ لکھا ہوا آپ کو دکھائی دیا ہوگا ’’پتھر لایئے ہیرا لے جایئے‘‘میرا خیال ہے کہ یہ جملہ ہر مکتب اور مدرسے کے دروازے پر لکھا ہوا ہونا چاہیے ،اس لیے کہ ہمارے معلمین اور معلمات بڑی ہی محنت اور جانفشانی کے ساتھ نونہالان قوم وملت کو پڑھاتے ،سکھاتے اور سنوارتے ہیں،جس کے نتیجے میں وہ پتھر سے ہیرے میں تبدیل ہوجاتے ہیں ۔
یہ مدرسہ ہے ترا میکدہ نہیں ساقی
یہاں کی خاک سے انساں بنائے جاتے ہیں
الحمد للہ! شہر بھر میں جاری مدارس ومکاتب کے تحفظ اور ان کے نظام تعلیم وتربیت کو مزید مستحکم کرنے کی غرض سے وفاق المدارس والمکاتب کے عنوان سے ایک متحدہ اور مضبوط پلیٹ فارم قائم ہے ،جس سے تقریباً تمام ہی مدارس ومکاتب منسلک ہوچکے ہیں ،ماشاء اللہ وفاق سرگرم عمل ہے اور اکابرعلماء کرام کی نگرانی میں اس کے ذریعے مدارس ومکاتب کے حق میں مفید اقدامات کیے جارہے ہیں ،گزشتہ ماہ جامعہ انعام العلوم میں مکاتب کے معلمین کے لیے یک روزہ تعلیمی وتربیتی ورکشاپ منعقد کیا گیا تھا ،جو تاریخی کامیابی سے ہمکنار ہوا اور اس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ،اب ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ مکاتب قرآنیہ میں تدریسی خدمات انجام دینے والی معلمات کے لیے بھی اسی طرز کا ورکشاپ منعقد کیا جائے اور’’ تعلیم کی تربیت‘‘ اور ’’تربیت کی تعلیم‘‘ کے عنوان سے ان کی رہبری ورہنمائی کی جائے ،گزشتہ دنوں وفاق المکاتب کے ذمہ داران اور ارکان عاملہ کے باہمی مشورے سے یہ بات طے پائی کہ معلمات کے لیے یک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے ،چنانچہ آئندہ ماہ ۲۰؍اکتوبر اتوار کے روز فردوس اور لوٹس ہال میں معلمات کے لیے یک روزہ تعلیمی وتربیتی ورکشاپ منعقد کیا جائے گا،یہ ورکشاپ صبح آٹھے بجے شروع ہوگا اور شام میں پانچ بجے ختم ہوگا، اس ورکشاپ میں شہر وبیرون شہر کے نامور علماء کرام اور ماہرین تعلیم مختلف عنوانات پر اپنا محاضرہ پیش کریں گے اور معلمات کی تربیت فرمائیں گے ،ورکشاپ کے انعقاد کی تیاری شروع ہوچکی ہیں ،اس سلسلے میں شہر بھر میں قائم مکاتب نسواں کا سروےبھی جاری ہے ،اندازہ یہ ہے کہ دو ہزار معلمات اس ورکشاپ میں شرکت کریں گی ان شاء اللہ!
قارئین!اسلام میں استاذ (معلم اور معلمہ ) کا مقام ومرتبہ بہت بلند ہے ،حدیث شریف میں اس شخص کو بہترین انسان قرار دیا گیا ہے جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے ۔(بخاری)کسی بھی قوم کی ترقی کا دارومدار اس کے اساتذہ پر ہوا کرتا ہے ،کہا جاتا ہے کہ جہاں بارش نہیں ہوتی وہاں کی فصلیں خراب ہوجاتی ہیں اور جہاں تعلیم وتربیت نہیں کی جاتی وہاں کی نسلیں خراب ہوجاتی ہیں ،حضرات اساتذہ کرام قوم کے نونہالوں کو تعلیم وتربیت کے زیور سے آراستہ کرتے ہیں اور انہیں جینے کا سلیقہ سکھاتے ہیں ،اس لیے اساتذہ کرام کا اپنے فن میں ماہر ہونا، ان کے دلوں میں اپنے منصب اورفرائض منصبی کا احساس ہونا اور اپنی ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی انجام دینے کا جذبہ اور سلیقہ ہونا ضروری ہے ،ٹریننگ ورکشاپ انہی سارے احساسات اور جذبات کو جگانےاور بڑھانے کا ذریعہ ثابت ہوتاہے ،اس لیے وفاق المکاتب کی جانب سے یہ گزارش کی جارہی ہے کہ تمام ہی معلمات یک روزہ تعلیمی وتربیتی ورکشاپ میں اہتمام کے ساتھ شرکت کریں اس امید کے ساتھ کہ اپنے کام میں نکھار لانے کی غرض سے نت نئے طریقوں کو دریافت کرنا اور دیگر ماہرین اور تجربہ کار افراد کے علم اور تجربے سے فائدہ اٹھانا مزید کمال اور ترقی کا ضامن ہے ۔ ذمہ داران مکاتب سے بھی درخواست ہے کہ اس سلسلے میں توجہ فرمائیں اور ایک دن کی رخصت دے کر اپنی نگرانی میں معلمات کو اس ورکشاپ میں شریک کریں ۔ امید ہے کہ اس ورکشاپ کے ذریعے مکاتب کی مؤقر معلمات کے علم و تجربے میں اضافہ ہوگا ، ان کی صلاحیتوں میں مزید نکھار آئے گا اور پھر ایک نئے عزم کے ساتھ وہ اپنی تعلیمی و تربیتی ذمہ داریاں انجام دیں گی ۔ وما ذلک علی اللّٰہ بعزیز
*-*-*
0 تبصرے