بعض اوقات بہت مختصر باتیں اور چند الفاظ انسان کو اندر سے جھنجھوڑ کر رکھ دیتے ہیں اور اس کو سوچنے پر مجبور کر دیتے ہیں ، ایسا ہی ایک جملہ کسی مسجد کے دروازے پر لکھا ہوا تھا :
خدا کے پاس آپ کو دینے کے لیے سب کچھ ہے ،کیا آپ کے پاس خدا سے مانگنے کے لیے وقت ہے؟
قارئین! یہ ہمارا عقیدہ ہے کہ ہمارے پاس موجود تمام نعمتیں اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی ہیں اور اللہ پاک ہی ہماری ساری ضروریات کی تکمیل کرنے والاہے،اس کے باوجود جب ہمیں کسی بھی چیز کی ضرورت پیش آتی ہے تو عام طریقہ پر ہم لوگ پہلے دنیا والوں سے سوال کرتے ہیں ، جبکہ ہمیں سب سے پہلے اللہ پاک کے سامنے اپنی حاجت رکھنی چاہیے ۔ قرآن مجید میں ہے :
اور کوئی (ضرورت کی) چیز ایسی نہیں ہے جس کے ہمارے پاس خزانے موجود نہ ہوں ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کو نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا تھا کہ جب بھی کچھ مانگنا ہو،اللہ تعالیٰ سے مانگو اور جب بھی مدد طلب کرنی ہو،اللہ تعالیٰ سے طلب کرو۔(ترمذی)
ہمارا مزاج یہ بن چکا ہے کہ ہم لوگ پہلے بندوں سے سوال کرتے ہیں اور جب کہیں سے ہمارا تقاضا پورا نہیں ہوتا تو پھر اخیر میں ہم لوگ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتے اور دعا کرتے ہیں ، حالانکہ ہمیں سب سے پہلے اللہ رب العزت کے سامنے اپنا دامن پھیلا کر دعا کرنی چاہیے ، مگر افسوس ہم لوگ خدا کے در پر بالکل اخیر میں دستک دیتے ہیں ۔
اِس رہنما سے مانگ نہ اُس رہنما سے مانگ
شورش جو مانگنا ہے وہ اپنے خدا سے مانگ
بہت سارے لوگ تو ایسے بھی ہیں جو پریشان ہوتے ہیں پھر بھی اپنے مسائل کے حل کے لیے ان کو اللہ کے در پر حاضر ہونے کی فرصت نہیں ملتی ، اپنے اردگرد دیکھ لیجئے! موجودہ سخت معاشی اور کاروباری مندی کے باجود کتنے ایسے لوگ ہیں جو مسجدوں میں حاضر ہو کر نماز پڑھ کر اللہ کے سامنے اپنی مشکلات بیان کررہے ہیں ؟ سوچیے تو سہی ! اس سے بڑی محرومی کی بات کیا ہوگی کہ ہمیں اپنے اس رب کے سامنے سجدہ کرنے اور دامن پھیلانے کی توفیق نہ ملے جو ہمیں ہر طرح کی نعمتوں سے نوازنے اور ہمارے سارے مسائل کو حل کرنے والا ہے ، لھذا ہر حال میں اپنا رابطہ اللہ سے جوڑے رکھیں، نعمتوں پر اس کا شکر ادا کرتے رہیں اور پریشانیوں میں صبر کا دامن تھام کر اس سے التجا کرتے رہیں ، بلا شبہ وہی اپنے بندوں کی ہر حال میں دستگیری اور مدد کرنے والا ہے ۔
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: بھلا وہ کون ہے کہ جب کوئی بےقرار اسے پکارتا ہے تو وہ اس کی دعا قبول کرتا ہے، اور تکلیف دور کردیتا ہے !
دوسری جگہ ارشاد ہے: اگر اللہ تمہیں کوئی تکلیف پہنچائے تو خود اس کے سوا اسے دور کرنے والا کوئی نہیں، اور اگر وہ تمہیں کوئی بھلائی پہنچائے تو وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہی ہے۔
قارئین! مضمون کے اخیر میں ایک بار پھر وہی جملہ پڑھئے جو شروع میں ہم نے لکھا تھا اور سوچ کر جواب دیجئے کہ
خدا کے پاس آپ کو دینے کے لیے سب کچھ ہے (برکت والی روزی، صحت و تندرستی، اچھا رشتہ، نیک و صالح اولاد ، وفادار شریک حیات، پرسکون مکان ، عمدہ سواری اور زندگی کا چین و سکون)
کیا آپ کے پاس یہ چیزیں خدا سے مانگنے کے لیے وقت ہے؟؟؟
0 تبصرے