Ticker

6/recent/ticker-posts

گلشن خطابت کا پلیٹ فارم اور اس کی کارگزاری لائق تحسین ، ائمہ اہتمام کے ساتھ جمعہ کا خطاب کریں!


گلشن خطابت کے تربیتی پروگرام سے مولانا محمد ادریس عقیل ملی، مولانا مختار سعید مدنی اور مفتی محمد اسماعیل قاسمی کا خطاب

   جمعہ جیسا موثر ذریعہ دنیا کی کسی قوم کے پاس نہیں ہے، ہر مسجد میں سینکڑوں ہزاروں افراد جمع ہوتے ہیں جن تک گلشن خطابت کی جانب سے مشترکہ خطاب کے ذریعے دین کی بات پہنچائی جارہی ہے، ایسا پلیٹ فارم اللہ نے صرف ہمیں عطا فرمایا ہے، لہذا اس کا بھرپور استعمال کرنا چاہیے ۔ان فکر انگیز جملوں کا اظہار بزرگ عالم دین مولانا محمد ادریس عقیل ملی قاسمی نے گلشن خطابت کے تربیتی پروگرام میں کیا، جس میں شہر بھر کے ائمہ مساجد اور جمعہ کے موقع پر بیان کرنے والے حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی، مولانا محترم نے گلشن خطابت کے قیام اور اس کی سرگرمیوں پر اپنی مسرت کا اظہار فرمایا اور گروپ کے اراکین کو دعاؤں سے نوازا۔ واضح ہوکہ ائمہ و مقررین کے لیے مخصوص یہ پروگرام گلشن خطابت گروپ کے زیر اہتمام جمعرات کے روز عشاء کے بعد مسجد عمر ابن خطاب(بڑا قبرستان) میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں دھولیہ کے مشہور عالم دین مولانا مختار سعید مدنی نے شرکت کی اور خصوصی خطاب فرمایا، انہوں نے کہا کہ جدید ذرائع ابلاغ کی کثرت کے باوجود آج بھی دین کا پیغام مسلمانوں تک پہنچانے کا سب سے مؤثر ذریعہ جمعہ کا پلیٹ فارم ہے، افسوس کہ بہت ساری مساجد میں اس سے پورا فائدہ نہیں اٹھایا جارہا ہے ،انہوں نے خطاب جمعہ کے عنوان سے اراکین گلشن خطابت کی سرگرمیوں اور اس کے منتظمین کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ہی عمدہ اور مفید سلسلہ ہے جس کے ذریعے ایک عنوان پر بہت ساری مساجد میں خطاب کا سلسلہ منظم انداز میں جاری ہے، موصوف نے ائمہ اور مقررین کو مطالعہ کرکے اخلاص و اہتمام کے ساتھ خطاب کرنے کی نصیحت کی اور کہا کہ ہم خطابت میں اسوہ نبوی کو اپنے پیش نظر رکھیں، بطور خاص تقریر کے لیے متعینہ وقت کی پابندی کریں۔ اخیر میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے اپنے مختصر صدارتی خطاب میں مقررین کو تقریر کے آداب بتائے اور کہا کہ اچھا مقرر بننے کے لیے مطالعہ اور مشق ضروری ہے ، اسی طرح اپنی گفتگو کو آیات و احادیث سے مزین کرکے عام فہم انداز میں تسلسل کے ساتھ پیش کرنا چاہیے تاکہ کم پڑھے لکھے افراد بھی سمجھ سکیں ۔ انہوں نے فرمایا کہ اچھے انداز میں تقریر و خطابت کی خدمت کا ہمیں دنیا اور آخرت دونوں جگہوں پر فائدہ ملے گا۔مفتی موصوف کی دعا پر اس پروگرام کا اختتام ہوا۔ پروگرام کا آغاز آغاز قاری شہزاد مختار کی تلاوت اور قاری زبیر اختر عثمانی کی نعت سے ہوا ۔ مولانا شفیق الرحمن فلاحی نے پروگرام کی غرض و غایت بیان کی اور ائمہ و مقررین سے گلشن خطابت سے منسلک ہوکر طے شدہ عنوان پر خطاب کرنے کی گزارش کی ۔ اس موقع پر پرچیاں تقسیم کرکے ائمہ کرام سے مجوزہ عنوانات بھی طلب کئے گئے ۔ مفتی محمد عامر یاسین ملی نے گلشن خطابت کی چار سالہ کارگزاری پیش کی، انہوں نے بتایا کہ گروپ میں شہر کے سو سے زائد اور ملک بھر کے چھ سو مقررین شامل ہیں ، اب تک 195 ہفتے مکمل ہوچکے ہیں اور سو سے زائد عنوانات پر خطاب کیا جاچکا ہے۔ موصوف نے ہی پروگرام کی نظامت کے فرائض بھی انجام دیے ۔پروگرام کے انعقادو انتظام میں حافظ انعام الرحمن ناولٹی ، مفتی ناظم ملی، قاری نعیم الرحمن پریاگی ، مولانا مختار جمالی، قاری عبداللہ فیصل ، مفتی عامر عثمانی اور مفتی انعام وغیرہ نے خصوصی جدوجہد کی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے