Ticker

6/recent/ticker-posts

سفر حرمین زندگی کا سب سے سہانا سفر

میں بھی حاضر تھا وہاں
جامع مسجد مالیگاؤں کی حج تربیتی کلاس کا پہلا دن 
چند اہم باتیں جو عازمین حج کے علاوہ دیگر لوگوں کے لیے بھی مفید ہیں !
افادات: معلم الحجاج مفتی محمد اسماعیل قاسمی مدظلہ
ترتیب و پیشکش : مفتی محمد عامر یاسین ملی

      معلم الحجاج مفتی محمد اسماعیل قاسمی صاحب نے آج جامع مسجد میں عازمین حج سے خطاب فرمایا ، اپنے مفصل تربیتی خطاب میں انہوں نے انتہائی اہم اور بنیادی باتیں بیان کیں جن کا ہر عازم حج و عمرہ کو خیال رکھنا چاہیے ، مثلا انہوں نے فرمایا کہ ہر عازم حج روزانہ دو رکعت نماز پڑھ کر اس بات پر خدا کا شکر ادا کرے کہ اس نے اپنے بے شمار بندوں میں سے اسے منتخب کرکے اپنے مقدس در پر بلانے کا فیصلہ فرمایا۔ جس طرح ہم اپنے خاص متعلقین کو اپنے گھر بلاتے ہیں ، اسی طرح اللہ بھی انہی بندوں کو اپنے در پر بلاتا ہے جن کو وہ پسند کرتا ہے ۔ لھذا حاضری کا موقع ملنے پر ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے ۔
    دوسری بات یہ کہ ہر عازم حج روزانہ دو رکعت نماز پڑھ کر اپنے تمام گناہوں کی معافی مانگے تاکہ گناہوں سے پاک و صاف ہوکر اللہ کے مقدس گھر پر حاضر ہو ۔ بطور خاص حقوق اللہ اور حقوق العباد ادائیگی کا اہتمام کرے ۔
      تیسری بات انہوں نے یہ ارشاد فرمائی کہ حج و عمرہ ایک عظیم الشان عبادت ہے جس کی درست طریقہ پر ادائیگی اور قبولیت کے لیے اس کا سیکھنا ضروری ہے ۔ اسی طرح حج کے موضوع پر لکھی گئی کتابوں کا مطالعہ بھی مفید ہے ۔ بطور خاص شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب فضائل حج کا مطالعہ کرنا چاہیے ۔انہوں نے بتایا کہ حج کوئی مشکل عبادت نہیں ہے ، البتہ سفر حج میں کچھ مشکلات اور مشقتیں پیش آسکتی ہیں جن کو بشاشت کے ساتھ برداشت کرنا چاہیے اور شکوہ شکایت سے گریز کرنا چاہیے ۔
     چوتھی بات انہوں نے یہ عرض کی کہ سفر حج میں ہر مقام پر دعا کی جاتی ہے، محض حرم شریف میں پندرہ ایسے مقامات ہیں جہاں دعا کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ لھذا ہر عازم حج مرد و عورت کو دعا کی مشق کرنی چاہیے اور روزانہ کچھ وقت فارغ کرکے دعا کا اہتمام کرنا چاہیے اور اس انداز میں دعا کرنی چاہیے کہ دل دعا میں شامل رہے۔ اس لئے کہ اللہ غافل دلوں کی دعا قبول نہیں کرتا۔نیز حج و عمرہ کی مسنون دعائیں ترجمہ کے ساتھ یاد بھی کرنی چاہیے ۔
     انہوں نے دعاؤں کے ضمن میں ایک اہم بات یہ ارشاد فرمائی کہ عازمین کو یہ بھی دعا کرنی چاہیے کہ اللہ ہمیں اتنی زندگی عطا فرمائے کہ ہم حج و عمرہ کی عبادت انجام دے لیں۔ ورنہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ تمام تر تیاری کرلینے کے بعد زندگی وفا نہیں کرتی اور مکہ پہنچنے سے پہلے موت آجاتی ہے ۔
     مفتی صاحب نے جب یہ بات کہی تو مجھے یاد آیا کہ ابھی گزشتہ شعبان کے مہینے میں ہم لوگ جس جہاز سے سفر عمرہ کے لیے روانہ ہوئے تھے اس میں ایک نوے سالہ بوڑھی خاتون بھی سوار تھی جو راستے میں ہی احرام کی حالت میں انتقال کرگئی تھی ۔ چنانچہ جہاز نے دمّام میں ایمرجنسی لینڈنگ کی اور پھر وہیں اس خاتون کی تدفین عمل میں آئی۔ سارے مسافروں نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ زندگی مزید ایک دن وفا کرتی تو مذکورہ خاتون عبادت عمرہ سے سرفراز ہوکر دنیا سے رخصت ہوتی اور تدفین کے لیے بھی مکہ مکرمہ کی پاک سرزمین مقدر ہوتی ۔ بہرحال اللہ کی ذات نیت پر بھی اجر عطا کرنے والی ہے ، امید ہے کہ وہ اپنے کرم سے بندوں کی امید سے بڑھ کر اس خاتون کو اجر سے نوازے گا ۔
     بہرحال حرمین شریفین کا سفر زندگی کا سب سے سہانا اور یادگار سفر ہوتا ہے جس کے لیے ظاہری تیاری کے ساتھ باطنی اور روحانی تیاری بھی بہت ضروری ہے ، بطور خاص اس سفر کے آداب اور عبادتِ حج و عمرہ کی ادائیگی کا مسنون طریقہ سیکھنا انتہائی ضروری ہے ورنہ معمولی غلطی بھی بعض مرتبہ پوری عبادت کو ضائع کردیتی ہے۔
     مقام شکر ہے کہ ہمارے شہر مالیگاؤں میں متعدد مقامات پر حج و عمرہ کی مختصر اور مفصل تربیتی کلاسز لی جاتی ہیں جن میں جامع مسجد کی پانچ روزہ حج تربیتی کلاس بھی شامل ہے ۔ آج اس کلاس کا پہلا دن تھا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں مردوں اور عورتوں نے شرکت کی ۔ ان شاءاللہ کل بھی عشاء کی نماز کے فورا بعد حج کلاس شروع ہوجائے گی جس کا خلاصہ ہم تحریری طور پر پیش کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ عازمین کو فائدہ پہنچے اور دیگر حضرات کو بھی حج و عمرہ کی سعادت کے حصول کی ترغیب ملے ۔ وما ذلک علی اللہ بعزیز 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے