تحریر : محمد عامر یاسین ملی ( امام و خطیب مسجد یحییٰ زبیر مالیگاؤں)
دو سال قبل راقم نے ایک کتاب ترتیب دی تھی،جس کا نام ہے ’’آپ رمضان کیسے گزایں؟‘‘اس کتاب میں استقبال رمضان ،روزہ،تراویح ،زکوۃ ،صدقۂ فطر ،اعتکاف اور شب قدر نیز رمضان کے بعد زندگی کیسے گزاریں؟ان تمام عنوانات سے متعلق فضائل ومسائل آسان انداز میں درج کیے گئے ہیں ،اللہ کا کرم ہوا کہ یہ کتاب عوام وخواص کے حلقے میں مقبول ہوئی اور امسال اس کا تیسرا ایڈیشن شائع ہوا، مسجد یحییٰ زبیر میں رمضان المبارک کے مہینے میں روز انہ عصر کی نماز کے فوراً بعد (یعنی سلام پھیر کر دعا سے قبل،جب کہ لوگ تسبیح فاطمہ اور ذکر واذکار میں مشغول رہتے ہیں )اس مختصر سے وقفہ میں اپنی اس کتاب کا ایک صفحہ پڑھ کر سنادیتا ہوں اور کسی ایک موضوع سے متعلق چندمسائل بیان کردیتا ہے ،الحمدللہ مصلیان کافی توجہ اور شوق سے ان مسائل کو سنتے ہیں اور سننے کے بعد اپنے اس تاثرکا اظہار بھی کرتے ہیں کہ آج ہمیں بہت سارے اہم اور نئے مسائل کا علم ہوا اور ہماری دینی معلومات میں قابل قدر اضافہ ہوا ،اجتماعی طور پر اس طرح مسائل سنا دینے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ مصلیان کرام فرداًفرداً ایک ایک مسئلہ پوچھنے کے لیے امام صاحب کو زحمت نہیں دیتے ،اور بروقت مسائل کا علم ہوجانے کے نتیجے میں وہ آئندہ بہت ساری غلطیوں سے بچ جاتے ہیں ۔ اس تجربے کے تناظر میں اپنے ان ساتھیوں سے جومساجد میں امامت کرتے ہیں ،اسی طرح جو علماء کرام نماز جمعہ سے قبل اور دیگر مواقع پر خطاب کرتے ہیں،راقم کا انہیں یہ مشورہ ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں جب کہ بڑی تعداد میں عام مسلمان مسجد میں موجود رہتے ہیں ،عصر کی نماز کے فوراً بعد یاکسی اور وقت مختصرانداز میں کسی مستند کتاب کے حوالے سے اگر اہم عنوانات سے متعلق مسائل بیان کردیں تو اس سے عام مسلمانوں کی دینی معلومات میں قابل قدر اضافہ ہوگا،اور ساتھ ہی ساتھ بروقت رہنمائی کے نتیجہ میں اپنے ائمہ اور علماءکے متعلق ان کے دلوں میں قدرو منزلت بھی بڑھے گی ۔وما ذالک علی اللہ بعزیز
0 تبصرے