Ticker

6/recent/ticker-posts

ایک مفید اور رہنما کتاب

میراث کے مسائل اور ان کا حل
تبصرہ نگار : مفتی حفظ الرحمن عبدالقیوم اشاعتی قاسمی
(خادم الحدیث والفقہ جامعہ ابوالحسن علی ندوی)

کتاب کا نام : میراث کے مسائل اور ان کا حل
مؤلف: مفتی محمد عامر یاسین ملی
صفحات: 100 
شائع کردہ : مکتبہ عاطفہ نور باغ مالیگاؤں
قیمت : 50 روپیہ 

   محترم قارئین ! اسلام نے انسانیت کو ایک ایسا مکمل نظام زندگی اور دستور حیات عطا کیا ہے ، جو زندگی کے ہر شعبے میں انسانیت کی ہدایت اور رہنمائی کا فریضہ انجام دیتا ہے ، اسلام کے اسی دستور میں میراث کا نظام بھی شامل ہے جو اسلام کا امتیاز ہے ، اسلام کے علاوہ کسی اور مذہب نے اتنی اہمیت اور تفصیل کے ساتھ نظام میراث کو بیان نہیں کیا ہے، لیکن افسوس یہ ہے کہ جتنی زیادہ اہمیت اور تفصیل سے اسلام نے نظام میراث کو بیان کیا ہے، مسلم معاشرے میں اتنی ہی زیادہ اس سلسلے میں عملی کوتاہی نظر آتی ہے ، یا تو اسلام کے نظام میراث پر عمل ہی نہیں کیا جایا جاتا ، یا کچھ لوگ عمل کرتے بھی ہیں تو اپنی عقل سے جیسے سمجھ میں آتاہے، میراث تقسیم کرلیتے ہیں ، جو لوگ بظاہر دین دار نظر آتے ہیں ان میں بھی یہ کوتاہی پائی جاتی ہے۔ ، اس کی جہاں بہت ساری وجوہات ہیں ان میں ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ عوام بلکہ خواص کا ایک بڑا طبقہ مسائل میراث اور ان کے حل سے ناواقف ہے ، حالانکہ جس طرح دیگر تمام شرعی احکام کا بقدر ضرورت علم کا ہونا ہر مسلمان مرد و عورت کے لیے ضروری ہے جس کے ذریعے وہ حرام اور ناجائز سے بچ سکے، اسی طرح احکام میراث سے متعلق بھی واقفیت ضروری ہے ۔ 

    اسی صورت حال کے پیش نظر بڑی ضروت محسوس کی جارہی تھی کہ عام آسان انداز میں میراث کے اہم اور ضروری مسائل اور ان کا حل لکھ دیا جائے، تاکہ عوام و خواص مسائل میراث سے واقف ہوسکیں اور اس کے مطابق اپنے مسائل کو حل کرسکیں ، نیز اپنے آپ کو اور اپنی اولاد کو مال حرام سے بچاسکیں ۔ خوشی کی بات ہے کہ معاشرے کی اس اہم ضرورت کے پیش نظر شہر مالیگاؤں کے معروف عالم دین مفتی محمد عامر یاسین ملی صاحب( مفتی شمسی دارالافتاء و امام و خطیب مسجد یحییٰ زبیر) نے اس موضوع پر قلم اٹھایا اور ایک آسان اور مفید علمی کتاب "میراث کے مسائل اور ان کا حل" تالیف فرمائی ۔ 
     میں نے اس کتاب کا مکمل مطالعہ کیا ہے ، الحمدللہ کتاب اپنے موضوع پر بہت ہی عمدہ اور عوام و خواص کے لیے نہایت مفید ہے ، محترم مفتی صاحب نے کتاب میں ایسی تمام چیزیں آسان انداز میں مثالوں کے ساتھ بیان کی ہیں جن کی عموما ہم لوگوں کو ضرورت پیش آتی ہے ، خصوصا ہمارے اپنے شہر کے مشترکہ خاندانی نظام اور مشترکہ کاروبار کے تناظر میں عوام کو میراث کے الجھے مسائل کے حل کے سلسلے میں جو دشواریاں پیش آتی ہیں، انہوں نے ان مسائل کا آسان حل پیش کیاگیا ہے اور رہنمائی فرمائی ہے، جس کا اندازہ کتاب کے مضامین کی فہرست سے بخوبی ہوتا ہے ۔
   بلاشبہ مؤلف کتاب نے نیک جذبہ کے تحت عوام کے لیے ایک مفید علمی اور اصلاحی کام کیا ہے، جس کی سراہنا کی جانی چاہیے ۔ دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کے علم و عمل میں برکت عطا فرمائے، اپنی طرف سے بہتر بدلہ دے ، مذکورہ کتاب کو امت کے لیے نافع بنائے اور عوام و خواص کو اس سے استفادے کی توفیق مرحمت فرمائے آمین !

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے