( مالیگاؤں) میاں بیوی میں ناچاکی اور اختلاف کا ہونا فطری بات ہے ،لیکن اختلاف کو مخالفت کا روپ دے دینا اور معمولی باتوں کی بنیاد پر علاحدگی اختیار کرنا مناسب نہیں ہے ،میاں بیوی اور سرپرستوں کو چاہیے کہ درگزر سے کام لیں اور علماء کرام اور پنچ حضرات کی مدد سے مصالحت کی راہ نکالیں،نیز میاں بیوی کے رشتے دار مصالحت کی راہ میں رکاوٹ پیدا نہ کریں اور بیٹی کو رخصت کرنے میں ٹال مٹول سے کام نہ لیا جائے ،یہ گناہ کی بات ہے ۔ان فکر انگیز باتوں کا اظہار دارالقضاء مالیگائوں کے قاضی شریعت مفتی محمد حسنین محفوظ نعمانی نے دلاور ہال میں منعقد ہ تربیتی پروگرام میں کیا ،یہ پروگرام مورخہ ۹؍فروری بروز جمعرات بعد نماز عشاء’’گھریلو اختلافات اور ان کا حل‘‘ کے عنوان سے منعقد ہوا ،جس کی صدارت الحاج حافظ ریاض احمد ملی صاحب نے فرمائی ۔مفتی موصوف نے تفصیل کے ساتھ میاں بیوی اور خاندان میں پیدا ہونے والے اختلافات کے اسباب پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ایسے موقع پر پولیس اسٹیشن اور عدالتوں کا رخ نہ کیا جائے ،بلکہ اصلاحی کمیٹی اور دارالقضا ء کے ذریعے شریعت کی روشنی میں معاملات حل کیے جائیں،انہوں نے بتایا کہ اختلاف پیدا ہونے پر میاں بیوی کو ایک دوسرے سے ملاقات اور بات کرنے سے روکنا درست نہیں ہے ،اس کی وجہ سے مسائل بڑھ جاتے ہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر شوہر کی غلطی کی وجہ سے بیوی میکے چلی جائے تواس کا نفقہ شوہر پر ہی عائد ہوگا،اوراگر بیوی علاحدہ رہائش کا مطالبہ کرے تو شوہر اور اس کے اہل خانہ کو اس پر غور کرنا چاہیے ۔مفتی صاحب نے بچے کی پیدائش کے وقت بیوی کو میکے پہنچادینے اور ولادت کے اخراجات میکے والوں پر ڈال دینے کو نامناسب قرار دیا،انہوں نے پنچ حضرات کا اکرام کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ پنچ حضرات کو بھی شرعی مسائل کا علم حاصل کرنا چاہیے اور علماء کرام سے رہنمائی لینی چاہیے ۔
اس پروگرام کا آغاز قاری زبیر اختر عثمانی کی قرأ ت اور نعت سے ہوا۔ابتدائی گفتگو مفتی محمد عامر یاسین ملی صاحب نے فرمائی ،انہوں نےکہا کہ آج بہت سارے خاندان اور گھرانے اختلاف اور انتشار کا شکار ہیں،جس کا بنیادی سبب حسن اخلاق کی کمی اور اسلام کی معاشرتی تعلیمات پر عمل نہ کرنا ہے،انہوں نے بتایا کہ ہمارا موجودہ مشترکہ خاندانی نظام بھی افراد خانہ اور زوجین کے اختلافات کا باعث ہے،اسلام میں اس شرط کے ساتھ مشترکہ خاندان کی اجازت ہے کہ تمام لوگ ایک دوسرے کے حقوق کی رعایت کریں اور ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کریں۔انہوں نے بتایا کہ اگر گھریلو اختلافات بڑھ جائیں تو اپنی اپنی رہائش علاحدہ کرلینا بہتر ہے،تا کہ آپس کی رشتے دار ی اور محبت قائم رہ سکے۔
اس پروگرام میں اچھی خاصی تعداد میں مرد حضرات جب کہ سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اسلام شریک ہوئیں،اسٹیج پر الحاج نورانی درگاہی (صدر اہلکار سوسائٹی)اورمفتی عطاء الرحمن انوری موجود تھے۔نظامت کے فرائض مفتی محمد عامر یاسین ملی نے انجام دیے۔پروگرام کے انتظامات میں جناب فیروز دلاور ،نعیم دلاور،مولانا ریحان رئیس ندوی اور مولانا عبد الوحید ندوی وغیرہ نے جدو جہد کی۔مفتی محمد حسنین نعمانی صاحب کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔
0 تبصرے